Friday, December 5, 2025
No menu items!
HomeUncategorizedاسرائیل فلسطینی معاہدے کے 20 نکات

اسرائیل فلسطینی معاہدے کے 20 نکات

“20 Points of the Israel–Palestine Agreement”

۲۰ نکاتی امن منصوبے — اہم نکات کا خلاصہ

  1. فوری جنگ بندی اور سیز فائر
    سب پارٹیوں کا عہد کہ جنگ بندی کی جائے اور فوراً لڑائی روکی جائے۔
  2. تبادلۂ قیدی و زبانی اور لاشوں کا تبادلہ
    اسرائیل اور حماس قیدیوں اور لاشوں کا تبادلہ کریں گے، زندہ اور مردہ افراد کی واپسی کی جائے گی۔
  3. ۷۲ گھنٹے کے اندر تبادلہ مکمل کرنا
    جنگ بندی کی تصدیق کے بعد ۷۲ گھنٹے میں قیدی و لاشوں کا تبادلہ ہونا ہے۔
  4. اسرائیلی فوج کی جزوی واپسی یا پوزیشن کی تبدیلی
    اسرائیلی فوج کو ایک متفقہ لائن تک پسپائی کرنا یا اپنی پوزیشن کو ترتیب دینا ہوگا۔
  5. غزہ پر قبضہ نہ کرنا اور اسے الحاق نہ کرنا
    اسرائیل کا عہد کہ وہ غزہ کو ریاستی انداز سے نہ بسانے اور نہ الحاق کرے۔
  6. عائد کردہ بے دخلی نہ کرنا
    اگر کوئی فلسطینی اپنی جگہ رہنا چاہے تو اسے جبراً نہ نکالا جائے۔
  7. غزہ کی ترقی و تعمیر نو
    غزہ کی دوبارہ تعمیر اور ترقی، خصوصاً بنیادی ڈھانچہ بشمول سڑکیں، پانی، بجلی وغیرہ۔
  8. غزہ کو “دیرادیالائزڈ، دہشت سے پاک زون” بنانا
    غزہ میں عسکری ڈھانچے جیسے سرنگیں، عسکری تنصیبات، ہتھیار، راکٹ وغیرہ ختم کیے جائیں گے۔
  9. حماس یا دیگر مسلح گروپوں کی عسکری صلاحیت کم کرنا
    حماس اور دیگر مسلح گروپوں کی حملہ آور صلاحیت ترک کرنا ہوگی۔
  10. انٹرنیشنل یا علاقائی حفاظتی فورس
    ممکن ہے کہ علاقائی یا بین الاقوامی فورسیں نگرانی کریں کہ امن معاہدہ ٹھیک طرح چل رہا ہو۔
  11. غزہ کی عبوری حکومت یا ٹیکنوکریٹ حکومت
    غزہ کی عبوری حکومت، تکنوکریٹ ماہرین پر مبنی، جو بی طرفانہ ہوں اور انتظامی امور سنبھالیں۔
  12. غزہ کی سرحدیں اور کروسنگ کا نظم
    غزہ کی سرحدوں، راستوں اور تمام کروسنگ پوائنٹس کا انتظام اور کنٹرول متفقہ اصولوں پر ہو گا۔
  13. معاشی مواقع، روزگار، اور سرمایہ کاری
    غزہ میں معاشی ترقی، روزگار کے مواقع بڑھانا، سرمایہ کاری کو فروغ دینا۔
  14. غزہ کی خود مختاری کا مرحلہ وار قیام
    ابتدائی انتظامی خود مختاری، بعد میں مزید اختیارات منتقل کرنا۔
  15. غزہ کی اندرون قیادت کی تبدیلی اور شمولیت
    ممکنہ طور پر نئے رہنماؤں کی شمولیت، فیصلہ سازی کے عمل میں تبدیلیاں۔
  16. غزہ کے اندر قانونی اور عدالتی نظام کا قیام
    قانونی اور عدالتی نظام بنانا تاکہ شہری حقوق اور انصاف ممکن ہو۔ (یہ نکات ضمنی طور پر منصوبے میں شامل ہیں)
  17. واضح راہِ خود ارادیت کی امید
    منصوبہ یہ طے کرتا ہے کہ اگر حالات بہتر ہوں تو مستقبل میں فلسطینی ریاست کا امکان کھلا رہے گا، اگرچہ یہ ابھی ضروری نہیں کہ وہ ایک ریاست بن جائے۔
  18. مکمل شفافیت اور نگرانی کا نظام
    بین الاقوامی نگرانی، شفاف طریقے سے عمل درآمد کا نظام اور رپورٹنگ۔
  19. پروپیگنڈا واقعات سے گریز
    کسی بھی پارٹی کو شکوہ ہے کہ پروپیگنڈا یا اعلان بازی نہ کی جائے تاکہ امن عمل متاثر نہ ہو۔
  20. تیسری پارٹیوں کا کردار اور تعاون
    مصر، قطر، ترکی، امریکہ وغیرہ جیسے ممالک میڈییٹر یا معاون کا کردار ادا کریں گے۔
RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments