دو نومبر — صحافیوں کے خلاف جرائم میں سزا سے استثنا ختم کرنے کا عالمی دن
لاھور نیوز ڈیسک خصوصی رپورٹ
دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی آج دو نومبر کو “صحافیوں کے خلاف جرائم میں سزا سے استثنا ختم کرنے کا عالمی دن” منایا جا رہا ہے۔
یہ دن اُن سچے اور نڈر اہلِ قلم کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے مخصوص ہے
جنہوں نے حق گوئی کی خاطر ظلم، جبر اور طاقتور طبقوں کے سامنے سر نہیں جھکایا۔
اقوامِ متحدہ کے مطابق دنیا بھر میں پچھلے دس برسوں میں
ایک ہزار سے زائد صحافی قتل کیے جا چکے ہیں —
اور افسوسناک امر یہ ہے کہ ان میں سے نوّے فیصد مقدمات آج بھی انصاف کے منتظر ہیں۔
اسی تناظر میں کیپٹل یونین آف جرنلسٹس (CUJ)
اور جناح پریس کلب لاہور نے آج ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا
جس میں حکومتِ پاکستان، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ
“قلم کے محافظوں پر حملہ دراصل سچائی پر حملہ ہے،
اور سچائی کے دشمنوں کو قانون کے شکنجے میں لانا ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے۔”
بیان میں مزید کہا گیا کہ
کیپٹل یونین آف جرنلسٹس اور جناح پریس کلب لاہور
پاکستان کے ہر صحافی کی جان، عزت اور قلم کی حرمت کے تحفظ کے لیے
ہر فورم پر آواز بلند کرتے رہیں گے۔
یونین کے نمائندوں نے واضح کیا کہ
“ہم کسی بھی ایسے قانون، پالیسی یا دباؤ کو تسلیم نہیں کریں گے
جو اظہارِ رائے کی آزادی اور صحافت کی خودمختاری کو محدود کرے۔”
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ
پاکستان میں صحافیوں پر حملوں کی تحقیقات کے لیے
ایک آزاد کمیشن قائم کیا جائے،
اور متاثرہ خاندانوں کو تحفظ، انصاف اور مالی معاونت فراہم کی جائے۔
جناح پریس کلب لاہور کے صدر نے کہا
“ہم صرف اپنے لیے نہیں، بلکہ اُس سچائی کے لیے لڑ رہے ہیں
جو اس قوم کو اندھیروں سے نکال کر روشنی کی طرف لے جاتی ہے۔”
یہ دن یاد دہانی ہے کہ
جب قلم بااثر مافیا کے زیر عتاب ہو
تو معاشرہ غلامی کی زنجیروں میں جکڑ جاتا ہے۔
نیوز سینٹرز پاکستان
کیپٹل یونین آف جرنلسٹس
اور جناح پریس کلب لاہور
یہ عزم دہراتے ہیں کہ
ہم سچائی کی راہ پر قائم رہیں گے
کیونکہ قلم کی طاقت اندھیرے کے خلاف سب سے روشن چراغ ہے۔
