لاہور (نیوز سینٹرز پاکستان اسپیشل رپورٹ):
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے ’’صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن‘‘ پر ایک تہلکہ خیز، تاریخی اور سبق آموز پیغام جاری کیا، جس میں انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ:
“حق اور سچ کی آواز اٹھانے والے صحافیوں پر ظلم و تشدد بند ہونا چاہیے۔”
مریم نواز شریف نے کہا کہ احساسِ ذمہ داری کے ساتھ آزادیِ صحافت جمہوریت کی اساس ہے۔ اگر صحافت آزاد نہ ہو تو جمہوریت اندھیرے میں ٹامک ٹوئیاں مارتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صحافی معاشرتی انصاف کے محافظ اور عوام کی آواز ہیں۔ ظلم، ناانصافی اور جھوٹ کے مقابل کھڑے ہونے والے صحافی قوم کے ہیرو ہیں جو روشنی کے چراغ جلاتے ہیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ وہ بحیثیت سربراہِ صوبہ آزادیِ صحافت کے تحفظ کی ضامن ہیں۔
ان کی حکومت صحافیوں کے حقوق کے دفاع، فلاح، اور سچ بولنے کے حوصلے کو زندہ رکھنے کے لیے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بے گھر صحافیوں کو اپنی چھت فراہم کرنے کا وعدہ اب خواب نہیں، حقیقت بننے جا رہا ہے۔
مریم نواز شریف نے اعلان کیا کہ حق اور سچ کی راہ پر چلنے والے صحافیوں کے ساتھ پنجاب حکومت کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس دن کو منانے کا مقصد ان بے باک اور نڈر صحافیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنا ہے جنہوں نے سچ لکھنے کی پاداش میں جانوں کی قربانیاں دیں یا ظلم و ستم برداشت کیا۔
آخر میں مریم نواز شریف نے پورے یقین کے ساتھ کہا:
“پنجاب میں صحافی اور صحافت محفوظ ہیں، اللہ کے فضل و کرم سے یہاں صحافیوں کے خلاف تشدد یا قتل کے واقعات نہ ہوئے، نہ ہی ہوں گے۔”
🕊️ تجزیاتی نوٹ ( فریحہ منصب سے نیوز سینٹرز پاکستان)
یہ بیان نہ صرف ایک سیاسی موقف بلکہ پنجاب حکومت کی پالیسی سمت کا اعلان ہے۔ اگر ان وعدوں پر حقیقی عملدرآمد ہو تو پنجاب صحافیوں کے لئے محفوظ ترین خطہ بن سکتا ہے۔ مگر سوال یہ ہے کہ تحفظ کے دعوے عمل میں کب بدلیں گے؟
قوم اور میڈیا کی نظریں اب وزیر اعلیٰ کے اقدامات پر مرکوز ہیں۔
