Friday, December 5, 2025
No menu items!
HomeInternational NewsISRAEL REARRESTS FREED PALESTINIAN PRISONERS — ANOTHER WAVE OF TYRANNY UNLEASHED BY...

ISRAEL REARRESTS FREED PALESTINIAN PRISONERS — ANOTHER WAVE OF TYRANNY UNLEASHED BY ZIONIST REGIME


Sensational & Investigative Report — News Centers Pakistan


🕊️ آزادی کا خواب، پھر ہتھکڑیوں میں بدل گیا
“یہ وہ لمحہ ہے جب خوشی چیخ بن گئی، اور رہائی پھر قید میں ڈھل گئی۔”


انٹرنیشنل نیوز ڈیسک نیوز سینٹرز

یروشلم انٹرنیشنل نیوز ڈیسک کے مطابق انسانیت سوز واقعات
قابض صہیونی ریاست نے ایک بار پھر انسانیت کے چہرے پر
سیاہی مل دی!
وہ فلسطینی جو برسوں کی اذیت، تشدد اور تنہائی کے بعد آزادی کی ہوا میں سانس لینے لگے تھے، اب دوبارہ اُنہی فولادی دروازوں کے پیچھے دھکیل دیے گئے ہیں۔

فلسطینی قیدی کلب کے تہلکہ خیز انکشافات کے مطابق، اسرائیلی فوج نے نومبر 2023، جنوری اور فروری 2025 میں ہونے والے قیدیوں کے تبادلوں کے بعد درجنوں سابق اسیران کو ایک بار پھر گرفتار کر لیا ہے
ان میں عورتیں، کم عمر بچے، اور بزرگ قیدی شامل ہیں
۔


دردناک کہانیاں جو دل چیر دیتی ہیں

رام اللہ کے رہائشی احمد الصیفی نے 15 سال قید کاٹی۔
رہائی کے بعد شادی کی تیاریاں مکمل، خوشیوں سے گھر گونج رہا تھا
مگر شادی سے صرف ایک دن پہلے اسرائیلی فوج کے چھاپے نے سب کچھ برباد کر دیا
۔


احمد کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا، اور ان کے اہلِ خانہ کو دھمکایا گیا کہ رہائی کا خواب مت دیکھو، تمہیں ہمیشہ قید میں رہنا ہے۔

نابلس کے وائل الجاغوب، جنہوں نے 23 سال قید میں گزارے، جنوری 2025 میں رہا ہوئے — مگر مئی میں دوبارہ حراست میں لے لیے گئے۔
بیت لحم کے 16 سالہ سیف الدین درویش کو بھی آج صبح دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔
یہ وہ بچہ ہے جو ابھی بچپن سے نوجوانی کی دہلیز پر قدم رکھ رہا تھا — مگر اسرائیل کے ظلم نے اسے دوبارہ جیل کی تاریکیوں میں دھکیل دیا۔


اسرائیلی پالیسی یا ریاستی دہشت گردی؟

فلسطینی قیدی کلب کے مطابق، یہ کوئی اچانک یا وقتی کارروائی نہیں
بلکہ منظم اسرائیلی پالیسی ہے جو 2014 کے “وفاء الاحرار” معاہدے کے بعد سے جاری ہے۔

اس پالیسی کے تحت رہائی پانے والے قیدیوں کو
🔹 انتظامی حراست (Administrative Detention) میں ڈال دیا جاتا ہے
🔹 جائیدادیں ضبط کر لی جاتی ہیں
🔹 مالی پابندیاں عائد کی جاتی ہیں
🔹 اور خفیہ انٹیلی جنس تحقیقات کے ذریعے اُنہیں نفسیاتی طور پر توڑا جاتا ہے۔

یہ سب اس لیے کیا جاتا ہے کہ فلسطینیوں کو کبھی یہ احساس نہ ہو کہ وہ آزاد ہیں۔
یہ وہ نفسیاتی ہتھیار ہے جو جسم سے زیادہ روح کو زخمی کرتا ہے۔


📊 دل دہلا دینے والے اعداد و شمار

انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق
صرف مغربی کنارے اور مقبوضہ القدس میں 20 ہزار سے زائد فلسطینی
گرفتار کیے جا چکے ہیں۔

یہ تعداد غزہ کے قیدیوں کو شامل نہیں کرتی۔
نام نہاد جنگ بندی” کے باوجود
چھاپے، گرفتاریاں اور تشدد کا سلسلہ روزانہ جاری ہے۔


عالمی برادری کی خاموشی… ایک جرم

دنیا کے انسانی حقوق کے علمبردار ادارے خاموش ہیں۔
اقوام متحدہ کی قراردادیں صرف کاغذوں میں دفن ہو چکی ہیں۔
یورپی دارالحکومتوں میں امن کی باتیں کرنے والے، فلسطینی ماؤں کے آنسو نہیں دیکھ پاتے۔

یہ خاموشی دراصل شراکتِ جرم ہے
اور اسرائیل کے ہاتھوں میں ایک نیا
ہتھیار!


سبق آموز حقیقت

یہ جنگ صرف زمین کی نہیں — ضمیر کی جنگ ہے۔
جہاں قید میں بھی ایمان زندہ ہے
اور ظلم کے سائے میں بھی فلسطینی حریت کا پرچم
بلند ہے۔

یہ ہے وہ حوصلہ جسے دنیا کبھی قید نہیں کر سکتی


نیوز سینٹرز پاکستان اسپیشل رپورٹ
“ہر خبر کا رخ — سچ کی جانب”
مزید تجزیاتی، سنسنی خیز اور تحقیقی خبروں کے لیے جڑے رہیں — نیوز سینٹرز پاکستان کے ساتھ

 

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments