
📍 بورےوالا ( نیوز سینٹرز پاکستان )
نواحی گاؤں 259 ای بی میں پیش آنے والا انسانیت سوز سانحہ ظلم، طاقت اور بے حسی کی وہ داستان بن گیا جس نے پورے معاشرے کے ضمیر کو جھنجھوڑ دیا — بھٹہ مالک نے معمولی تلخ کلامی پر مزدور نوجوان علی حسن کو دہکتی آگ کی بھٹی میں دھکا دے کر زندہ جلا ڈالا
ذرائع کے مطابق بھٹہ مالک ارشاد نے معمولی تکرار پر اپنے بھتیجے ساجد کو مبینہ طور پر حکم دیا
“اسے آگ میں دھکا دے دو!”
ساجد نے وحشت کی حد تک تابعداری دکھاتے ہوئے علی حسن کو دہکتی بھٹی میں پھینک دیا — چند لمحوں میں وہ چیختا ہوا کوئلہ بن گیا۔
پولیس نے مقتول کے بھائی کے بیان پر کارروائی شروع کر دی ہے، مگر سوال اب بھی وہی ہے
کیا انصاف صرف ایف آئی آر تک محدود رہے گا؟ کیا طاقتور طبقہ پھر قانون کو روند ڈالے گا؟
💬 عوامی و سماجی حلقوں کا شدید ردِعمل
“ظالم کو تختہ دار تک پہنچاؤ
“طاقتور کو قانون کے کٹہرے میں لاؤ
“مزدوروں کے خون سے چلنے والے نظام کو بدلنا ہوگا
تجزیاتی رپورٹ کے مطابق بھٹہ مالکان کی اکثریت برسوں سے مزدوروں کو غلامی کے شکنجے میں جکڑے ہوئے ہے۔ قرض، خوف اور بھوک کے نام پر انسانوں کو مٹی میں دفن کیا جا رہا ہے۔
یہ محض قتل نہیں، سماج کی اجتماعی بربادی کا نوحہ ہے۔
عوامی مطالبہ
- ملزمان کو فوری گرفتار کر کے مثالی سزا دی جائے۔
- پنجاب حکومت بھٹہ خشت انڈسٹری میں مزدوروں کے تحفظ کے نئے قوانین لاگو کرے۔
- متاثرہ خاندان کو مکمل انصاف، مالی امداد اور ریاستی تحفظ فراہم کیا جائے۔
🩸 یہ خبر محض سانحہ نہیں، سماج کے ضمیر پر لگا ہوا ایک سوال ہے:
“ظالم سماج کے سامنے کون بنے گا دیوار؟ اور انہیں تختہ دار تک کون لے جائے گا؟”
جڑے رہیں — نیوز سینٹرز پاکستان
ہر خبر کا رخ سچ کی جانب۔
تحقیقاتی، تجزیاتی، انوسٹی گیٹو رپورٹنگ کا معتبر نام — NEWS CENTERS PK

