( لاہور ( نیوز ڈیسک سی سی این آئی
پنجاب انفورسمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی نے پیرافورس کے خلاف بڑھتی ہوئی عوامی شکایات، بدانتظامی، اور اختیارات کے غلط استعمال پر بالآخر فیصلہ کن قدم اٹھا لیا۔
ذرائع کے مطابق اتھارٹی نے پنجاب پولیس سے آئے تمام اہلکاروں کو واپس بھیجنے کی سفارش کی ہے تاکہ فورس کے اندر پائی جانے والی غیر جانبداری اور نظم و ضبط کی کمی کا ازالہ کیا جا سکے۔
اتھارٹی کی جانب سے ایک نئی بھرتی پالیسی تشکیل دے دی گئی ہے ، جس کے مطابق پیرافورس میں شامل ہونے والے نئے اہلکاروں کا پس منظر ٹریننگ اور کردار جانچنے کے لئے تھری لیئر ویری فکیشن سسٹم متعارف کرایا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ سفارشات ایوانِ وزیر اعلیٰ پنجاب کو ارسال کر دی گئی ہیں ، جہاں سے منظوری کے بعد پنجاب بھر میں نئی بھرتیوں کا آغاز کیا جائے گا۔
باوثوق ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف خود بھرتی کے اس عمل کی نگرانی کریں گی تاکہ پیرافورس کو ایک شفاف، تربیت یافتہ اور عوام دوست فورس کے طور پر ازسرنو تشکیل دیا جا سکے۔
پیرافورس کے خلاف موصول ہونے والی شکایات میں اختیارات سے تجاوز ، غیر ضروری طاقت کا استعمال ، اور عوامی سروس رویے میں کمی جیسے عوامل نمایاں پائے گئے۔
ذرائع کے مطابق اتھارٹی نے ان تمام امور کا اندرونی آڈٹ مکمل کر کے ایک تفصیلی رپورٹ حکومتِ پنجاب کو ارسال کر دی ہے۔
نئی بھرتیوں کے بعد فورس میں جدید کمانڈ سسٹم، فیلڈ مانیٹرنگ یونٹس، اور شہری شکایات کے فوری ازالے کے سیل قائم کیے جائیں گے۔
اتھارٹی کا کہنا ہے کہ عوامی اعتماد کی بحالی اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کے لیے میرٹ، دیانت اور شفافیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق آئندہ ہفتے اس حوالے سے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں اعلیٰ سطحی اجلاس متوقع ہے، جس میں پیرافورس کے موجودہ ڈھانچے کی ری اسٹرکچرنگ پر باضابطہ منظوری دی جائے گی۔
🛡️ City Crime News International Supreme Command News Centers (CCNI)
ہر خبر کا رخ سچ کی جانب
جڑے رہیں ملکی و غیر ملکی تجزیاتی، انوسٹی گیٹو اور تازہ ترین خبروں کے لیےNEWS CENTERS PK
