اسلام آباد انٹرنیشنل نیوز ڈیسک کے مطابق مڈل ایسٹ ڈیسک اسرائیلی جنگی اعلان، خطہ دہکتی آگ کے دہانے پر
اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامن نیتن یاہو نے ایک بار پھر اعلانِ جنگ کے لہجے میں واضح کر دیا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس اور لبنانی مزاحمتی قوت حزب اللہ کے خلاف کارروائیاں نہ صرف ’’جاری‘‘ رہیں گی بلکہ مزید شدت اختیار کریں گی۔
تل ابیب میں جنگی کابینہ کے اہم اجلاس کے بعد جاری بیان میں نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل ’’پوری عسکری قوت‘‘ کے ساتھ دونوں محاذوں پر حملے جاری رکھے گا اور ’’دشمنوں کو آخری سانس تک دباؤ‘‘ میں رکھے گا۔
خطہ سلگتی جنگ کے دہانے پر
اس اعلان کے بعد مشرقِ وسطیٰ میں سنگین خدشات نے جنم لے لیا ہے۔
غزہ کی تباہ شدہ گلیاں، ملبے تلے دبی زندگیاں اور لبنان کے سرحدی علاقوں میں بڑھتی بمباری اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ خطہ کسی بڑے علاقائی تصادم کی جانب دھکیلا جا رہا ہے۔
عالمی سفارتی حلقے خبردار کر رہے ہیں کہ اسرائیل کی جانب سے ’’دو محاذوں‘‘ پر جارحیت میں اضافہ خطے کو ایک مکمل جنگ میں تبدیل کر سکتا ہے، جس کے نتائج تباہ کن ہوں گے۔
حماس کا سخت ردعمل
حماس نے اسرائیلی اعلان کو ’’بربریت کی کھلی دھمکی‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا:
’’فلسطینی مزاحمت آخری لمحے تک جاری رہے گی۔‘‘
تنظیم نے مزید کہا کہ اسرائیلی حملے پہلے ہی ہزاروں معصوم جانوں کو نشانہ بنا چکے ہیں اور اب ’’مزید خونریز کارروائیوں‘‘ کے اشارے دے کر تل ابیب عالمی قانون کی کھلی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
حزب اللہ سرحدیں مزید گرم ہوں گی
لبنان میں حزب اللہ نے بھی سخت جواب دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی ’’جارحانہ حکمتِ عملی‘‘ خطے کی سرحدوں کو ’’مزید شعلہ زن‘‘ کر دے گی۔
تنظیم کے مطابق اسرائیل اگر بمباری بڑھائے گا تو ’’جوابی کارروائی‘‘ کی شدت بھی اتنی ہی بڑھے گی، اور جنوبی لبنان کا محاذ مکمل جنگ میں بدل سکتا ہے۔
عالمی برادری کی گہری تشویش
انسانی حقوق تنظیموں اور اقوام متحدہ کے اداروں نے خبردار کیا ہے کہ غزہ پہلے ہی بدترین انسانی بحران کا شکار ہے۔
مزید حملے ہزاروں زندگیوں کو شدید خطرے میں ڈال دیں گے اور خطے کی سلامتی کو دائمی عدم استحکام کا سامنا کرنا پڑے گا۔
PRIME NEWS AGENCY
City Crime News International (CCNI)
ہر خبر کا رُخ سچ کی جانب
جڑے رہیں ملکی و غیر ملکی تجارتی، تجزیاتی، انوسٹی گیٹو اور تازہ ترین خبروں کے لئے
NEWS CENTERS PK
The Supreme Command of Truth Journalism.
