لاہور نیوز ڈیسک سی سی این آئی علی اصغر سندھو سے پنجاب حکومت نے ایک بڑا اور تہلکہ خیز اعلان ک ہوئے واضح کر دیا ہے کہ صوبے کے شہری اب اپنے گھروں میں فالتو یا غیر ضروری جانور نہیں رکھ سکیں گے، چاہے وہ کتا ہو، بلی، بکری، بکرا، گائے یا بھینس۔
حکومتی ذرائع کے مطابق اس فیصلے کا مقصد شہری آبادی میں صفائی کی بگڑتی صورتحال، ماحولیاتی آلودگی، بیماریاں پھیلنے کے خدشات اور رہائشی علاقوں میں بڑھتی ہوئی بدبو و شور کی شکایات کا خاتمہ ہے۔
نئی پالیسی کے تحت رہائشی علاقوں میں صرف وہی جانور رکھنے کی اجازت ہوگی جو ریگولیٹری اجازت نامے کے مطابق گھر میں رکھے جا سکتے ہیںورنہ سخت جرمانے اور قانونی کارروائی کی جائے گی۔
انتظامیہ کے مطابق محلے، گلیاں اور رہائشی بلاک ’’مویشی خانوں‘‘ کا منظر پیش کرنے لگے تھے، جس کے بعد حکومت نے صوبائی سطح پر اصلاحات کا فیصلہ کیا۔
مونسپل کارپوریشن اور ضلعی حکومتیں خصوصی ٹیمیں تشکیل دے رہی ہیں جو گھروں، گوداموں اور اندرونی احاطوں کا معائنہ کریں گی۔ بغیر اجازت جانور برآمد ہونے کی صورت میں فوری نوٹس، بھاری جرمانے اور جانور ضبط کرنے کے اختیارات بھی دیے جا رہے ہیں۔
عوامی سطح پر اس اقدام پر ملی جلی آراء سامنے آرہی ہیں۔ شہریوں کی بڑی تعداد کا کہنا ہے کہ رہائشی علاقوں میں جگہ کی کمی اور گندگی کی وجہ سے یہ فیصلہ درست ہے، جبکہ کچھ لوگ اسے ’’انتہائی سخت‘‘ قانون قرار دے رہے ہیں۔
حکومت آئندہ چند روز میں مکمل ضابطہ کار (SOPs) جاری کرے گی جس کے بعد باقاعدہ عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔
PRIME NEWS AGENCY
City Crime News International (CCNI)
ہر خبر کا رُخ سچ کی جانب
جڑے رہیں ملکی و غیر ملکی تجارتی، تجزیاتی، انوسٹی گیٹو اور تازہ ترین خبروں کے لئے۔
NEWS CENTERS PK
The Supreme Command of Truth Journalism.
