Friday, December 5, 2025
No menu items!
HomeColumnistPOLICE BRUTALITY EXPOSED IN ISLAMABAD AS ELDERLY WOMAN HUMILIATED DURING SECURITY ROUTE...

POLICE BRUTALITY EXPOSED IN ISLAMABAD AS ELDERLY WOMAN HUMILIATED DURING SECURITY ROUTE CLASH

مسعود چودھری کالم نگار

اسلام آباد میں پولیس اہلکار کا سخت رویہ زیرِ بحث

ادھیڑ عمر خاتون کے آنسو نیوٹرل گواہی بن گئے


اسلام آباد بلیو ایریا کے مصروف ماحول میں آج ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس نے شہری انتظامیہ کے رویوں پر کئی نئے سوالات کھڑے کر دیے۔ اسٹاک ایکسچینج میٹرو اسٹیشن کے قریب ایک پولیس اہلکار کو ایک ادھیڑ عمر خاتون پر بلند آواز میں چلاتے دیکھ کر یہ احساس شدت کے ساتھ دوبارہ سامنے آیا کہ اختیار کا ترازو جب جھک جاتا ہے، تو انسانیت اکثر روند دی جاتی ہے۔

پولیس اہلکار مسلسل کہہ رہا تھا
“روٹ لگا ہوا ہے، یہاں سے ہٹ جاؤ

خاتون نے نرمی سے گزارش کی
“بیٹا، مجھے صرف میٹرو اسٹیشن کے اندر جانا ہے… سامنے ہی تو ہے۔”

لیکن جواب میں نہ لہجے نے نرمی پکڑی، نہ الفاظ نے شفقت اختیار کی۔ پولیس والے نے رعونت بھرے انداز میں دوبارہ ڈانٹ پلاتے ہوئے خاتون کو پیچھے دھکیلنے کی کوشش کی اور ماں جی سہم کر ایک طرف کھڑی ہو گئیں۔

کچھ منٹ بعد سرخ نیلی روشنیوں اور سائرنوں کے شور میں کالے لینڈ کروزرز کا قافلہ گزر گیا۔ قافلہ گزر جانے کے باوجود منظر کی تلخی وہیں موجود رہی۔ جب میں قریب گیا تو ماں جی چادر کے پلو سے اپنا چہرہ چھپاتے ہوئے آنسو پونچھ رہی تھیں۔

میں نے معذرت خواہانہ انداز میں دلاسہ دیا، چند نرمی کے جملے کہے، مگر انہوں نے شکریے کے ساتھ ہر پیشکش کو ٹھکرا دیا۔ ان کے لہجے اور ہچکچاہٹ نے واضح کر دیا کہ عزتِ نفس کا زخم سب سے گہرا ہوتا ہے۔

پولیس اہلکار کو تلاش کیا تاکہ اس رویے کی وجہ پوچھوں، مگر وہ بھی قافلے کے گزرتے ہی غائب ہو چکا تھا—شاید اسی تیزی سے جیسے اس نے ماں جی کے جذبات کو روند دیا تھا۔


اصل مسئلہ کیا ہے؟

قانون نافذ کرنے والے اداروں کا کام شہریوں کی حفاظت ہے، ان کی تذلیل نہیں۔
روٹ لگنا، سیکیورٹی سخت ہونا، راستے بند ہونا—یہ سب سمجھ میں آتا ہے۔
لیکن نرمی چھوڑ دینا اور رعونت اپنا لینا سمجھ سے بالاتر ہے۔

اسلام آباد کی سردیوں میں غریب لوگ بلاوجہ گھر سے نہیں نکلتے، خاص طور پر وہ مائیں جن کے قدم سوچ کر اٹھتے ہیں۔


چھوٹے فرعونوں کے نام پیغام

ڈیوٹی بجا لائیں مگر انسانیت کا خیال رکھیں۔
اختیار کی عزت تب ہی رہتی ہے جب لہجے میں شفقت ہو۔
طاقت سے ڈر تو پیدا ہو جاتا ہے، مگر عزت صرف اخلاق سے کمائی جاتی ہے۔


آج جو آنکھوں دیکھا واقعہ قلم بند کیا، وہ محض ایک ماں کی بے بسی نہیں—
یہ ہمارے معاشرتی رویوں کی خامیوں کا نوحہ ہے۔
امید ہے یہ صدا متعلقہ حلقوں تک پہنچے گی اور کبھی کوئی ماں اپنا چہرہ چادر سے یوں نہ چھپائے۔


PRIME NEWS AGENCY
City Crime News International (CCNI)

ہر خبر کا رُخ سچ کی جانب
جڑے رہیں ملکی و غیر ملکی تجارتی، تجزیاتی، انوسٹی گیٹو اور تازہ ترین خبروں کے لیے۔

NEWS CENTERS PK The Supreme Command of Truth Journalism

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments