رپورٹ: فریحہ منصب
لاہور نیوز ڈیسک کے مطابق صوبائی دارالحکومت ایک بار پھر زہریلی دھند اور سموگ کی لپیٹ میں آ گیا ہے۔ شہر کی فضا میں موجود آلودہ ذرات نے سانس لینا دشوار کر دیا ہے۔ اسپتالوں میں سانس، آنکھوں اور گلے کی بیماریوں میں خطرناک اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔
محکمۂ ماحولیات کے مطابق لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) آج خطرناک حد 450 تک پہنچ گیا — جو انتہائی مضر صحت قرار دیا گیا ہے۔ گنجان علاقوں میں دھند اور دھواں مل کر زہریلا کمبل بن چکے ہیں۔
شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر ٹریفک سست روی کا شکار ہے، جبکہ موٹر وے پر متعدد سیکشن بند کر دیے گئے ہیں۔ شہریوں کو غیر ضروری سفر سے گریز کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔
ماہرین ماحولیات نے خبردار کیا ہے کہ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو لاہور ایک “گھٹن زدہ شہر” بن سکتا ہے۔ تعلیمی اداروں کی ممکنہ بندش، فضائی سفر کی تاخیر، اور شہریوں کے معمولاتِ زندگی بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔
عوامی سطح پر خوف و اضطراب بڑھ رہا ہے لوگ ماسک پہننے اور گھروں میں رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔
سوال یہ ہے کہ کیا حکومت کے اقدامات کافی ہیں یا لاہور کا سانس ہمیشہ کے لیے رکنے والا ہے؟
رپورٹ فریحہ منصب
نیوز ڈیسک، لاہور
ہر خبر کا رخ سچ کی جانب نیوز سینٹرز پاکستان
