پشاور (نیوز ڈیسک)
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ ڈینگی کے مکمل خاتمے تک اقدامات جاری رہیں گے۔ وہ منگل کے روز ڈینگی کے تدارک کے حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ اجلاس میں صوبے میں ڈینگی کے کیسز، ایکشن پلان پر عملدرآمد، اور آئندہ حکمتِ عملی پر تفصیلی غور کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ تمام محکمے ڈینگی کے خلاف اپنی سرگرمیوں کی باقاعدہ رپورٹ پیش کریں اور عوامی سطح پر مربوط آگاہی مہم شروع کی جائے، جس میں اراکینِ اسمبلی اور بلدیاتی نمائندے بھی شامل ہوں تاکہ نچلی سطح تک شعور پیدا کیا جا سکے۔
انہوں نے زور دیا کہ حساس اضلاع میں ڈینگی ایس او پیز پر مؤثر عملدرآمد یقینی بنایا جائے اور گھر گھر جا کر معلومات فراہم کی جائیں تاکہ آئندہ سیزن میں ڈینگی کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔
وزیر اعلیٰ نے محکمہ اطلاعات کو ہدایت دی کہ آگاہی مہم میں کسی سیاسی شخصیت کی تصاویر شامل نہ کی جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صحت اور تعلیم عمران خان کے وژن کے مطابق حکومت کی اولین ترجیحات ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ “صحت کارڈ عوام کے لیے پی ٹی آئی حکومت کا بہترین تحفہ ہے، اور ہم صحت کے شعبے کو بہتر بنانے کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے۔”
بریفنگ میں بتایا گیا کہ صوبے میں اس وقت 311 فعال ڈینگی کیسز ہیں، رواں سیزن میں مجموعی طور پر 3729 کیسز اور دو اموات رپورٹ ہوئیں، جبکہ گزشتہ سال 4266 کیسز اور تین اموات سامنے آئی تھیں۔
اعداد و شمار کے مطابق چارسدہ سب سے زیادہ متاثرہ ضلع ہے جہاں 1037 کیسز رپورٹ ہوئے، اس کے بعد پشاور میں 377، مردان میں 343، ہری پور میں 329، اور مانسہرہ میں 299 کیسز سامنے آئے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ جولائی سے اکتوبر تک کا عرصہ ڈینگی کے پھیلاؤ کا پیک سیزن سمجھا جاتا ہے، اس لیے تمام متعلقہ محکموں کو 24 گھنٹے متحرک رہنے کی ہدایت کی گئی۔
وزیر اعلیٰ نے آخر میں کہا کہ “ڈینگی کے خاتمے کے لیے صوبائی حکومت ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی، اور تمام اداروں کو اپنا کردار بھرپور انداز میں ادا کرنا ہوگا۔”
