Friday, December 5, 2025
No menu items!
HomeCountry newsMINISTRY OF INTERIOR DOMESTIC AFFAIRS NATIONAL SECURITY POLITICAL COOPERATION RELIGIOUS INSTITUTIONS AFGHAN...

MINISTRY OF INTERIOR DOMESTIC AFFAIRS NATIONAL SECURITY POLITICAL COOPERATION RELIGIOUS INSTITUTIONS AFGHAN REFUGEES BANNED


داخلی سلامتی اور سیاسی ہم آہنگی پر وزارت داخلہ کی تازہ پیش رفت

22

اکتوبر 2025ء کو وزارت داخلہ نے ملکی داخلی سلامتی، سیاسی ہم آہنگی اور داخلی نظم و نسق کے حوالے سے اہم اقدامات کا اعلان کیا۔ وزارت داخلہ کے مطابق قومی استحکام، مذہبی اداروں کے معاملات، افغان مہاجرین کی واپسی، کالعدم تنظیموں پر کارروائیاں اور صوبائی رابطہ اجلاس جیسے موضوعات پر توجہ دی جا رہی ہے۔

قومی استحکام پر سیاسی قیادت کا اتفاق:
وزیر داخلہ محسن نقوی اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات میں داخلی سلامتی اور سیاسی تعاون کے امور زیر بحث آئے۔ ملاقات سے واضح ہوا کہ وفاقی حکومت داخلی بحرانوں کے حل کے لیے سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورتی عمل کو ترجیح دے رہی ہے، جس کا مقصد قومی استحکام کو برقرار رکھنا ہے۔

مذہبی اداروں میں حکومتی مداخلت نہ کرنے کا فیصلہ:
حکومت نے اعلان کیا کہ مساجد اور مدارس کے داخلی امور میں مداخلت نہیں کی جائے گی اور ایک “فوکس پرسن” مقرر کیا جائے گا۔ یہ اقدام مذہبی حلقوں میں اعتماد پیدا کرنے اور ممکنہ کشیدگی کو کم کرنے کے لیے اہم ہے۔

افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل تیز:
وزارت داخلہ نے افغان مہاجرین کی غیر رجسٹرڈ موجودگی کے خلاف کارروائی تیز کی ہے۔ اس سے داخلی سکیورٹی اور سرحدی نگرانی کو تقویت ملے گی، اگرچہ عالمی دباؤ کے تحت انسانی ہمدردی کے پہلوؤں کو بھی مدنظر رکھنا ضروری ہے۔

کالعدم تنظیموں پر کارروائیاں:
TLP اور دیگر کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں کی کڑی نگرانی جاری ہے، بینک اکاؤنٹس، مدارس اور فنڈز کی جانچ کی گئی ہے۔ یہ اقدامات داخلی سکیورٹی اور قانون کی عملداری مضبوط بنانے کے لیے ضروری ہیں، حالانکہ سیاسی اور مذہبی حساسیت پیدا ہو سکتی ہے۔

صوبائی رابطہ اجلاس:
آئندہ ہفتے قومی داخلی سلامتی اجلاس بلایا جائے گا، جس میں چاروں صوبوں کے وزرائے داخلہ، آئی جیز اور متعلقہ ایجنسیوں کے نمائندے شریک ہوں گے۔ اجلاس صوبائی اور وفاقی سطح پر داخلی امور میں ہم آہنگی پیدا کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا، خاص طور پر دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کارروائیوں اور انٹیلی جنس شیئرنگ میں۔

نتیجہ اور سفارشات:
وزارت داخلہ کی موجودہ پالیسیوں کا مرکزی مقصد قانون کی عملداری، داخلی امن اور ادارہ جاتی ہم آہنگی ہے۔ افغان مہاجرین اور کالعدم تنظیموں کے معاملات حساس ہیں، اس لیے انسانی حقوق اور داخلی سکیورٹی دونوں پہلوؤں کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔ مذہبی اداروں کے ساتھ اعتماد سازی اور مشاورتی عمل جاری رکھنا حکومت کے لیے فائدہ مند ہوگا، جبکہ صوبائی رابطہ اجلاس کے نتائج سے عملی اقدامات میں تیزی آنے کی توقع ہے۔

NEWS CENTERS PAKISTAN – ہر خبر کا رخ سچ کی جانب
رپورٹ: اکرام بھٹی

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments