EU THREATENS SANCTIONS ON ISRAEL IF GAZA CEASEFIRE GOALS FAIL – HUMANITARIAN BLOCKADE UNDER GLOBAL SCRUTINY
نیوز سینٹرز پاکستان
🌍 انٹرنیشنل برسلز نیوز ڈیسک کے مطابق
یورپی یونین نے ایک غیر معمولی اور حیران کن بیان میں خبردار کیا ہے کہ اگر غزہ میں جنگ بندی کے مقاصد حاصل نہ ہوئے اور اسرائیل نے انسانی امداد کے قافلوں کو روکے رکھا تو اس کے خلاف سخت معاشی اور سفارتی پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں۔
یورپی خارجہ پالیسی کی سربراہ کاجا کالس نے برسلز میں وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بتایا کہ “غزہ میں انسانی بحران ایک سرخ لکیر بن چکا ہے، اگر اسرائیل نے امداد کی راہ میں رکاوٹیں برقرار رکھیں تو یورپی یونین کے پاس پابندیوں کا بل اب بھی میز پر موجود ہے۔”
کاجا کالس نے مزید کہا کہ یورپی یونین اسرائیل کے ساتھ تجارتی و عسکری روابط کے ازسرِ نو جائزے پر غور کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ “یہ صرف بیان بازی کا وقت نہیں، اب فیصلہ کن اقدامات کا لمحہ قریب ہے۔”
ذرائع کے مطابق یورپی یونین کی پابندیاں درج ذیل شعبوں پر اثر انداز ہو سکتی ہیں:
اسرائیلی حکام کی سفری پابندیاں اور اثاثوں کا منجمد ہونا۔
یورپی منڈیوں میں اسرائیلی مصنوعات کی فروخت پر ممکنہ قدغن۔
دفاعی اور سیکیورٹی تعاون کے معاہدوں کی معطلی۔
بین الاقوامی مبصرین کے مطابق یہ پیش رفت اسرائیل کے لیے ایک سفارتی جھٹکا ثابت ہو سکتی ہے، کیونکہ یورپی یونین اس کی سب سے بڑی تجارتی شراکت داروں میں سے ایک ہے۔
سیاسی ماہرین نے اس پیش رفت کو “غزہ بحران کی سمت بدلنے والا ممکنہ موڑ” قرار دیا ہے، جو اسرائیل پر انسانی حقوق کی پاسداری کے لیے دباؤ بڑھا سکتا ہے۔
یورپی یونین کی جانب سے یہ وارننگ ایسے وقت سامنے آئی ہے جب عالمی برادری نے غزہ میں امدادی قافلوں کی مسلسل رکاوٹ، شہری آبادی پر بمباری، اور صحت کے نظام کی تباہی پر گہری تشویش ظاہر کی ہے۔
مزید یہ کہ اگر اسرائیل نے طے شدہ جنگ بندی معاہدے کے اہداف پورے نہ کیے تو یونین نہ صرف معاشی بلکہ سیاسی اور انسانی سطح پر سخت جوابی اقدام اٹھانے کا عندیہ دے چکی ہے۔
📡 جڑے رہیں نیوز سینٹرز پاکستان ہر خبر کا رخ سچ کی جانب
www.news.centers.pk
