Friday, December 5, 2025
No menu items!
HomeColumnistARMY ACT AMENDMENT SETTLES COAS TENURE — NO EXTENSION, ONLY NEW LEGAL...

ARMY ACT AMENDMENT SETTLES COAS TENURE — NO EXTENSION, ONLY NEW LEGAL TERM

🖋️ خصوصی تجزیاتی کالم تحریر ڈاکٹر ملک نفیس بھٹہ کالم نگار و تجزیہ کار


پاکستان میں آج کل ایک عجیب سیاسی و قانونی کنفیوژن پھیلائی جا رہی ہے کہ “آرمی چیف کی مدت ملازمت ختم ہوچکی ہے” یا “انہیں ایکسٹنشن دی جا رہی ہے حالانکہ سچ اس کے بالکل برعکس ہے۔

یہ کالم اسی غلط فہمی کو دور کرنے اور سادہ الفاظ میں قانونی صورتِ حال واضح کرنے کے لئے تحریر کیا گیا ہے۔


قانون کیا کہتا ہے؟ — 2024 کی ترمیم کی اصل حقیقت
سال 2024 میں پارلیمنٹ نے آرمی ایکٹ میں بنیادی نوعیت کی ترمیم منظور کی تھی، جس کے دو انتہائی اہم نکات تھے

COAS مدت 3 سال سے بڑھا کر 5 سال کر دی گئی

یعنی جنرل عاصم منیر پہلے سے ہی قانونی طور پر 2027 تک اپنے منصب پر موجود رہ سکتے ہیں۔

64 سال کی عمر کی حد ختم

فوجی سربراہان کے لیے عمر کی حد ختم کر دی گئی، اس لیے “عمر پوری ہونے پر ریٹائرمنٹ” والی بات خود بخود غیر متعلق ہو گئی۔
اس ترمیم نے مدت ملازمت کو مکمل طور پر عمر سے آزاد کر دیا۔


نیا معاملہ کیا ہے؟ CDF نیا عہدہ

اب جو نوٹیفکیشن زیرِ بحث ہے وہ توسیع نہیں ہے بلکہ

نئے عہدے

‘Chief of Defence Forces (CDF)’

کی تقرری

یہ ایک نیا اسٹرکچر ہے جس میں

COAS

کو اوپر ایک بالادست آپریشنل و اسٹریٹجک کردار دیا جا رہا ہے۔

نئی 5 سالہ مدت کی “ری-شروعات”

اس نوٹیفکیشن کا مقصد نئی ذمہ داری کے ساتھ 2025 سے نئی قانونی مدت کا آغاز ہے۔

نہ کوئی اَن چاہی ایکسٹنشن
نہ مدت ملازمت میں غیر معمولی اضافہ
نہ کوئی متنازع فیصلہ

صرف نیا عہدہ نئی قانونی مدت۔


افواہیں کیوں پھیلیں؟

عام لوگ یا تو قانون سے ناواقف ہیں یا مخصوص گروہ اس معاملے کو جان بوجھ کر غلط رنگ دے رہا ہے۔
افواہیں پھیلنے کی تین بڑی وجوہات

  1. پرانا قانون ذہن میں ہونا — ابھی تک بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ مدت 3 سال ہے۔
  2. CDF نوٹیفکیشن کو توسیع سمجھ لینا حالانکہ یہ مکمل طور پر نیا رول ہے۔
  3. سوشل میڈیا کا شور — جہاں بغیر تحقیق کے “ایکسٹینشن” جیسے لفظ اچھال دیے جاتے ہیں۔

صاف بات قانون ہے سیاست نہیں

سیاسی یا جذباتی بحث سے ہٹ کر اگر صرف قانونی فریم ورک کو دیکھا جائے تو تصویر غیر معمولی حد تک واضح ہے

مدت ختم نہیں ہوئی

عمر کی حد ختم ہو چکی

نیا عہدہ آئینی و قانونی ترامیم کے تحت
2025 سے نئی 5 سالہ مدت کا باقاعدہ آغاز
پاکستان کی عسکری کمان کسی غیر یقینی مسئلے سے دوچار نہیں۔


ملکی استحکام کا پہلو
پاکستان اس وقت اندرونی و بیرونی دباؤ کے دور سے گزر رہا ہے۔ ایسے حالات میں
ایک مستحکم عسکری قیادت
واضح قانونی فریم ورک
اور مستقل مزاج کمانڈ
ملک کے دفاع، سفارت کاری اور اسٹریٹجک پالیسی کے لیے بنیادی اہمیت رکھتے ہیں۔

جنرل عاصم منیر نے اپنی اب تک کی مدت میں نہ صرف عسکری سطح پر اصلاحات کیں بلکہ خارجہ محاذ، اقتصادی سیکیورٹی اور خطے کی اسٹریٹجک سمت کے تعین میں بھی بھرپور کردار ادا کیا ہے۔ یہ تسلسل پاکستان کے مفاد میں ہے۔


اختتامیہ

یہ ساری بحث اس بات کو ثابت کرتی ہے کہ

نہ مدت ختم ہوئی ہے نہ کوئی غیر معمولی ایکسٹنشن دی جا رہی ہے۔

صرف قانونی طور پر نئے عہدے کے تحت ذمہ داریوں کا دائرہ وسیع ہو رہا ہے۔

لہٰذا افواہوں سے گریز اور آئینی حقائق کی بنیاد پر سمجھنا ضروری ہے کہ پاکستان کی کمان مکمل طور پر مضبوط ہاتھوں میں ہے اور ملک کا مستقبل غیر ضروری بحث سے نہیں بلکہ قانونی و ادارہ جاتی استحکام سے مضبوط ہوتا ہے۔


PRIME NEWS AGENCY
City Crime News International (CCNI)

ہر خبر کا رُخ سچ کی جانب
جڑے رہیں ملکی و غیر ملکی تجارتی، تجزیاتی، انوسٹی گیٹو اور تازہ ترین خبروں کے لئے۔

NEWS CENTERS PK

The Supreme Command of Truth Journalism.

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments