Friday, December 5, 2025
No menu items!
HomeColumnistFOREIGN COMPANIES EXIT BUT NEW ECONOMIC ERA BEGINS IN PAKISTAN

FOREIGN COMPANIES EXIT BUT NEW ECONOMIC ERA BEGINS IN PAKISTAN

پاکستانی معیشت میں خود انحصاری کا آغاز — مغربی اجارہ داریوں کا خاتمہ قریب

✍️ ڈاکٹر ابراہیم مغل

مخاطبو غور سے پڑھو اور دل میں اتارو
یہ قانونِ قدرت ہے کہ جب دس باصلاحیت لوگ چلے جاتے ہیں تو اللہ تعالیٰ ان کی جگہ بیس نئے پیدا کر دیتا ہے۔

آج یہ شور برپا ہے کہ بڑی بڑی یورپی کمپنیاں پاکستان چھوڑ رہی ہیں۔ مگر کوئی یہ نہیں دیکھتا کہ ان کی جگہ نئی پاکستانی اور چینی کمپنیاں ابھر رہی ہیں،

جو پہلے سے زیادہ مضبوط، مؤثر اور جدید خطوط پر کاروبار کر رہی ہیں۔


درحقیقت یہ وہ وقت ہے جب منافع خور اور لوٹ مار کرنے والی اجنبی کمپنیوں کا دور ختم ہو رہا ہے، اور معیشت کا مرکز آہستہ آہستہ ایشیا کی سمت منتقل ہو رہا ہے۔

ٹیکسٹائل سیکٹر اس تبدیلی کی روشن مثال ہے۔
ستارہ ٹیکسٹائل، گل احمد، اتحاد ٹیکسٹائل جیسی معروف برانڈز نے اپنی پیداوار اور برآمدات وقتی طور پر بند کیں۔
وجہ نقصان نہیں تھی

بلکہ یہ کمپنیاں برسوں تک اربوں روپے کمانے کے بعد اب بیرونِ ملک جا کر وہی سرمایہ عیش و آرام پر خرچ کرنا چاہتی ہیں۔

ان کے جانے سے نہ ایکسپورٹ رکی اور نہ ہی معیشت ڈھلی۔
بلکہ ان کی جگہ نئے ایکسپورٹرز اور نئے برانڈز نے لے لی ہے، جو دوگنی بلکہ تین گنا زیادہ صلاحیت اور معیار کے ساتھ میدان میں اترے ہیں۔


یہی وہ نیا طبقہ ہے جو پاکستان کے صنعتی مستقبل کو نئی جہت دے رہا ہے۔

لیکن افسوس وقت گزرنے کے ساتھ یہی لوگ کہیں گے کہ “پاکستان نے ہمیں کچھ نہیں دیا
حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ اسی مٹی نے انہیں عزت، علم، اور وسائل دیے، اسی زمین نے انہیں وہ مقام بخشا جہاں سے وہ دنیا کے ساتھ قدم ملا کر چلنے کے قابل ہوئے۔

یہ وطن زرخیز ہے —
یہاں پہلی فصل کٹتی ہے تو اگلی اس سے بہتر جنم لیتی ہے۔
کسی کے جانے سے ملک نہیں رکتا، بلکہ نئے خواب اور نئے خواب دیکھنے والے پیدا ہوتے رہتے ہیں۔

تاہم، پاکستان کی ترقی کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ بیوروکریسی کا جبر اور بدعنوانی کا نظام ہے۔
یہی وہ طبقہ ہے جو کاروباری طبقے کو رشوت، تاخیر، اور غیر ضروری قوانین کے شکنجے میں جکڑ دیتا ہے۔
اب وقت آ گیا ہے کہ حکومت، خصوصاً صدرِ مملکت ایوبی دوئم اور وزیرِاعظم شہباز شریف، اس طبقے کے اختیارات محدود کریں۔

اگر پاکستان کو واقعی ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے تو درج ذیل اصلاحات ناگزیر ہیں:
غیر ترقیاتی اخراجات میں کم از کم 70 فیصد کمی کی جائے۔
غیر ضروری محکمے اور بیوروکریسی کے اضافی عہدے ختم کیے جائیں۔
رشوت، فائل ازم اور سستی بیوروکریسی کے کلچر کو جڑ سے اکھاڑا جائے۔

یہ وہ اقدامات ہیں جن سے پاکستان نہ صرف خود کفیل بلکہ ایشیا کی ابھرتی ہوئی معاشی طاقت بن سکتا ہے۔
یہی وقت ہے کہ ہم شکایت چھوڑ کر اس وطن کے امکانات کو پہچانیں —
کیونکہ یہ مٹی، آج بھی اتنی ہی زرخیز ہے جتنی اپنے قیام کے دن تھی۔


🎙️ جڑے رہیں ملکی و غیر ملکی تازہ ترین تجزیاتی خبروں کے لیے —
ہر خبر کا رخ سچ کی جانب — نیوز سینٹرز پاکستان۔

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments