امریکہ کے مالی دباؤ، روس کی بے اعتمادی اور چین کے صنعتی انتباہ نے بھارت کے لیے سفارتی مشکلات میں غیر معمولی اضافہ کر دیا ہے۔
نئی دہلی پر تینوں بڑی طاقتوں کی جانب سے یکساں دباؤ بڑھ رہا ہے، جس سے بھارت کی خارجہ پالیسی کا توازن خطرے میں ہے۔
امریکہ نے روس سے تیل کی خریداری صرف ڈالر میں کرنے کا تقاضا کیا ہے، ورنہ بھارت کو مالیاتی نظام سے الگ کرنے کی دھمکی دی ہے۔
روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے واضح کہا کہ امریکی دباؤ تسلیم کرنا خودمختاری سے انکار کے مترادف ہے۔
چین نے بھی نایاب معدنیات کے شعبے میں پابندیوں کا اشارہ دیتے ہوئے بھارت کو “صنعتی خود انحصاری” سے باز رہنے کا پیغام دیا ہے۔
ڈاکٹر ملک نفیس بھٹہ نے اپنی تجزیاتی رپورٹ تحریر کیا ہے بھارت اب ایک ایسے عالمی دباؤ کے نرغے میں ہے جہاں ہر سمت سیاسی، مالی اور تزویراتی خطرات موجود ہیں۔
اگر نئی دہلی نے ایک قوت کو خوش کیا تو دوسری ناراض ہوگی— یہی بھارت کی سب سے بڑی آزمائش ہے
جڑے رہیں ہر انٹرنیشنل تازہ ترین تجزیاتی خبروں کے لئے —
ہر خبر کا رخ سچ کی جانب، نیوز سینٹرز پاکستان
