نیوز سینٹرز پاکستان — ضلع قصور
اسپیشل انویسٹی گیٹو رپورٹ جہانگیر ملک سے
چونیاں کے نواحی علاقے میں واقع برادرز شوگر مل جرائم پیشہ عناصر کے لیے ’’محفوظ جنت‘‘ بن چکی ہے، جہاں چوری، ڈکیتی اور قتل جیسے سنگین جرائم معمول بن چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، یہ شوگر مل جو عرصہ دراز سے قبضہ سرکار میں ہے، اب چوروں، ڈاکوؤں اور قاتلوں کا گڑھ بن چکی ہے۔ مشینری میں نصب پیتل، تانبہ، چاندی، لوہا اور دیگر قیمتی دھاتوں کا سامان بااثر افراد کے ہاتھوں لوٹ لیا گیا، مگر انتظامیہ کی خاموشی نے کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اب برادرز شوگر مل کو ’’قتل کے لیے محفوظ مقام‘‘ سمجھا جانے لگا ہے کیونکہ پولیس اور انتظامیہ کی عدم توجہ کے باعث وہاں قانون نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہی۔
تازہ ترین واقعہ میں ملک صغیر احمد کے بیٹے شعیب کو نامعلوم افراد نے گولیاں مار کر ہلاک کر دیا۔ حیران کن امر یہ ہے کہ واقعہ کے وقت مل کی سیکیورٹی موجود تھی، تاہم انہوں نے لاعلمی ظاہر کی۔
اہلِ علاقہ نے اعلیٰ حکام، ڈی سی قصور، اور آر پی او شیخوپورہ ڈویژن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شعیب کے قاتلوں کی فوری گرفتاری اور برادرز شوگر مل میں سرگرم مافیا کے خلاف بھرپور آپریشن کریں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ برادرز شوگر مل کا قبضہ اور لین دین کا تنازعہ کئی سالوں سے حل طلب ہے، لیکن اب یہ صرف ایک مالی تنازعہ نہیں بلکہ علاقائی امن و امان کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔
سوال یہ ہے کہ —
کیا ضلع قصور کی انتظامیہ اور پولیس واقعی بے بس ہے؟
یا پھر وہ بااثر مافیا کے دباؤ میں آ کر خاموش ہو چکی ہے؟
نیوز سینٹرز پاکستان — چونیاں کینٹ، ضلع قصور
اسپیشل انویسٹی گیٹو رپورٹر جہانگیر ملک
ہر خبر کا رخ سچ کی جانب — نیوز سینٹرز پاکستان
