اسلام آباد نیوز ڈیسک
اسلام آباد کی ضلعی عدالت کے باہر آج دوپہر ایک شدید خودکش دھماکہ ہوا، جس نے دارالحکومت کے امن کو ہلا کر رکھ دیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق مبینہ خودکش بمبار کا سر سڑک پر ملا، جبکہ دھماکے کی زد میں آنے والے متعدد افراد زخمی اور ہلاک ہوئے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا
“اس دھماکے کو نارمل نہیں لیا جا رہا، یہ بہت بڑا حملہ ہے، ہم بہت جلد جواب دیں گے۔”
وزیر دفاع خواجہ آصف نے اس واقعے کو حالت جنگ قرار دیتے ہوئے کہا
“جو بھی یہ سمجھتا ہے کہ پاک فوج صرف سرحدی علاقوں میں جنگ لڑ رہی ہے، وہ غلط فہمی میں ہے۔ آج کا حملہ پورے پاکستان کے لیے ویک اپ کال ہے۔ کابل کے حکمران دہشت گردی روک سکتے تھے، لیکن یہ حملہ ایک واضح پیغام ہے۔ الحمدللہ پاکستان جواب دینے کی پوری طاقت رکھتا ہے۔”
حکام کے مطابق مبینہ بمبار عدالت میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا، ناکامی پر خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ سیکیورٹی فورسز نے فوری طور پر اسلام آباد میں ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے اور حساس مقامات پر فوج، رینجرز اور پولیس کی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔
ابتدائی حقائق
دھماکے میں متعدد افراد زخمی اور ہلاک ہوئے ہیں، تفصیلی اعداد و شمار تفتیش کے بعد جاری کیے جائیں گے۔
فورنزک ٹیمیں اور بم ڈسپوزل سکواڈ جائے وقوعہ پر موجود ہیں۔
عوام سے اپیل ہے کہ افواہوں پر کان نہ دھریں اور حکام کے اعلانیہ بیانات کا انتظار کریں۔
یہ واقعہ نہ صرف اسلام آباد بلکہ پورے ملک کے لیے سنگین انتباہ ہے۔ حکومت اور سیکیورٹی ادارے فوراً ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں۔
جڑے رہیں
ملکی وغیر ملکی تجزیاتی انوسٹی گیٹو تازہ ترین خبروں کے لئے
ہر خبر کا رخ سچ کی جانب
نیوز سینٹرز پاکستان
