اسلام آباد (نیوز سینٹرز پاکستان)
چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے یومِ سیاہ کشمیر کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ 27 اکتوبر 1947ء تاریخ کا وہ سیاہ دن ہے جب بھارت نے جموں و کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کر کے بین الاقوامی قوانین، اخلاقی اصولوں اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کی۔
گیلانی نے کہا کہ بھارتی افواج کا سری نگر میں داخلہ ظلم و جبر اور استبداد کی ایک طویل داستان کا آغاز تھا، جسے تاریخ کبھی فراموش نہیں کرے گی۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کشمیری عوام کا حقِ خود ارادیت ان کا بنیادی اور ناقابلِ تنسیخ حق ہے، جسے کسی طاقت سے دبایا نہیں جا سکتا۔
چیئرمین سینیٹ نے مزید کہا کہ بھارت کی جانب سے 5 اگست 2019ء کو آئین کے آرٹیکل 370 اور 35-اے کی منسوخی کشمیریوں کی شناخت اور خودمختاری پر حملہ تھا۔
یہ اقدام اقوامِ متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے، جسے کشمیری عوام نے مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔
سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ کشمیری بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑا ہے، اور ان کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت ہر سطح پر جاری رہے گی۔
انہوں نے کشمیر کی تحریکِ آزادی کے شہداء، رہنماؤں اور عوام کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اُن کی قربانیاں تاریخ کے صفحات پر سنہری حروف سے لکھی جائیں گی۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر تقسیمِ ہند کا نامکمل ایجنڈا ہے، جس کا منصفانہ حل جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے ناگزیر ہے۔
انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ فلسطین، غزہ اور مقبوضہ جموں و کشمیر جیسے دیرینہ تنازعات کے پرامن حل کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔
پیغام کے اختتام پر سید یوسف رضا گیلانی نے واضح پیغام دیا:
“پاکستان، مسئلہ کشمیر کے حل تک کشمیری عوام کے ساتھ کھڑا رہے گا، اور ان کے حقِ خود ارادیت کے لیے ہر سطح پر آواز بلند کرتا رہے گا۔”
پیشکش: نیوز سینٹرز پاکستان
ہر خبر کا رخ — سچ کی جانب
