نیوز سینٹرز پاکستان – اسپیشل رپورٹ
حکومتِ پنجاب نے 2025 میں ایک انقلابی اور تاریخی قانون نافذ کر دیا ہے جس کا نام ہے:
“The Punjab Protection of Ownership of Immovable Property Ordinance, 2025”
یعنی غیر منقولہ جائیداد (زمین و مکان) پر ملکیت کے تحفظ کا آرڈیننس۔
یہ قانون پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 24 کی عملی تعبیر ہے، جو شہریوں کے ملکیتی حقوق کے تحفظ کو یقینی بناتا ہے۔ اب کسی بھی شہری کی زمین یا مکان پر اگر ناجائز قبضہ ہو جائے تو متاثرہ فرد براہِ راست ڈپٹی کمشنر کو درخواست دے سکتا ہے۔
طریقہ کار
متاثرہ شخص اپنی درخواست کے ساتھ زمین یا مکان کی ملکیت کا ثبوت (فرد، رجسٹری یا انتقال) لگائے۔
ڈپٹی کمشنر پابند ہے کہ 90 دن کے اندر اندر قبضہ واگزار کرا کے ملکیت بحال کرے۔
مجرموں کے خلاف فوجداری مقدمہ (Criminal Case) درج کیا جائے گا۔
پانچ سے دس سال قید اور جرمانے کی سزا بھی دی جا سکے گی۔
قانون کی روح
اب کسی شہری کو برسوں عدالتوں کے چکر نہیں لگانے پڑیں گے۔
تحقیقات، کارروائی اور قبضہ واگزار کرانا انتظامیہ کی براہِ راست ذمہ داری قرار دے دی گئی ہے۔
قبضہ مافیا کا خاتمہ
جعلی انتقالات، بوگس فردیں، کاغذی ہیرا پھیری یا پٹواری مافیا کے ہاتھوں بنائی گئی دستاویزات اب مجرم قرار پائیں گی۔
قبضہ کرنے والے گروہ، ان کے سہولت کار اور جعل ساز اہلکار سیدھے جیل جائیں گے۔
یہ آرڈیننس پنجاب میں زمینوں کے تحفظ کے لیے ایک تاریخی موڑ تصور کیا جا رہا ہے — حکومت کا دعویٰ ہے کہ اس سے قبضہ مافیا کی کمر ٹوٹ جائے گی اور شہری اپنے حقوق بلا تاخیر حاصل کر سکیں گے۔
رپورٹ بیورو لاھور — نیوز سینٹرز پاکستان
جڑے رہیں ہر خبر کا رخ سچ کی جانب — نیوز سینٹرز پاکستان
