47 ارب روپے کا بجلی کا ڈاکہ — حکومت کی پراسرار خاموشی سوالیہ نشان بن گئی!
نیپرا کی معمولی جرمانے پر عوام برہم، انصاف کب جاگے گا؟
اسلام آباد نیوز ڈیسک (نفیس بھٹہ)
لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) میں 47 ارب روپے کے اوور بلنگ اسکینڈل نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
لیسکو چیف کے اعترافِ جرم کے باوجود سیکرٹری پاور ڈویژن، وزارتِ داخلہ، ایف آئی اے اور آئی بی خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔
ماہرین کے مطابق یہ صرف بدعنوانی نہیں، بلکہ ادارہ جاتی ملی بھگت کی جیتی جاگتی مثال ہے۔
غریب صارفین سے زبردستی پیسے نکلوانے کے بعد نیپرا نے محض ڈھائی کروڑ روپے کا معمولی جرمانہ عائد کر کے معاملہ نمٹا دیا — عوام چیخ اٹھی،
“47
ارب کا حساب دو، انصاف کہاں سو گیا؟”
ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب کے صارفین پر پورے ملک کے بجلی چوری اور لائن لاسز کا بوجھ ڈالا گیا۔
افسران نے اوور بلنگ کے ذریعے شہریوں کی جیبوں سے اربوں روپے نچوڑ لیے،
جبکہ خود سرکاری بنگلوں کی روشنیاں مزید جگمگانے لگیں۔
نیپرا کی تازہ رپورٹ کے مطابق لیسکو کے نقصانات 11.88 فیصد سے بڑھ کر 15.92 فیصد تک جا پہنچے،
جبکہ مجموعی خسارہ 47.6 ارب روپے تک جا چکا ہے —
اور اس کا سارا بوجھ غریب عوام کے بلوں میں منتقل کر دیا گیا۔
عوامی حلقے حکومت سے جواب مانگ رہے ہیں
کیا یہ پاور تھیفٹ ہے یا سسٹم فراڈ؟
کیا خاموش ادارے کسی “اندرونی حکم” کے پابند ہیں؟
اگر حکومت نے فوری شفاف کارروائی نہ کی تو یہ کیس
پاکستان کے پاور سیکٹر کی تاریخ کا سب سے بڑا اسکینڈل بن سکتا ہے۔
🌍 جڑے رہیں ملکی و غیر ملکی
تجزیاتی تازہ ترین خبروں کے لیے
ہر خبر کا رخ — سچ کی جانب
نیوز سینٹرز پاکستان
