لاہور فریحہ منصب سے
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے خاندانی اقدار اور معاشرتی توازن کے تحفظ کے لیے تاریخی فیصلہ سنا دیا۔ اب پنجاب بھر میں والدین کی رضامندی کے بغیر انجام دی گئی کورٹ میرجز کو قانونی و اخلاقی جواز حاصل نہیں ہوگا۔
وزیرِ اعلیٰ نے اپنے بیان میں کہا:
“ہم کسی ماں باپ، بھائی یا خاندان کی عزت کو پامال نہیں ہونے دیں گے۔ اب پنجاب میں بیٹیوں کی عزت، خاندانوں کی غیرت اور مشرقی روایات کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا۔”
یہ اقدام نہ صرف ایک قانونی اصلاح ہے بلکہ سماجی و اخلاقی بنیادوں پر خاندانی نظام کے استحکام کی طرف ایک بڑا قدم ہے۔ مریم نواز شریف نے یہ ثابت کیا ہے کہ وہ صرف ایک منتظم نہیں بلکہ پنجاب کی بیٹی ہونے کا فریضہ بھی نبھا رہی ہیں۔
ملک بھر کے مختلف سماجی، مذہبی اور فلاحی حلقوں کی جانب سے اس فیصلے کو “قوم کی بیٹیوں کے وقار اور والدین کے احترام کا مظہر” قرار دیا جا رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر صارفین نے اس فیصلے کو “پنجاب کی عزت بچانے والا تاریخی اعلان” کا نام دیا۔
چیئرمین عوامی ہیلپ لائن پاکستان افتخار یوسف زئی نے اپنے بیان میں کہا کہ وزیرِ اعلیٰ مریم نواز شریف کا یہ فیصلہ “پنجاب کی بیٹیوں کی عزت اور خاندانوں کے تقدس کی بحالی کا اعلان” ہے۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ
“یہ قدم پنجاب کے خاندانی نظام کی مضبوطی اور والدین کے تقدس کے لیے سنگِ میل ثابت ہوگا۔”
رپورٹ: نیوز سینٹرز پاکستان
ملکی و غیر ملکی تجزیاتی تازہ ترین خبروں کے لیے جڑے رہیں — ہر خبر کا رخ سچ کی جانب۔
