لاہور ہائی کورٹ میں مالیاتی شفافیت اور ادارہ جاتی احتساب کی جانب انقلابی اقدام
لاھور نیوز ڈیسک میاں جہانگیر قادر سے
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم کے ویژنری اور اصلاحاتی اقدامات کے تحت عدالتِ عالیہ میں مالیاتی نظم و نسق اور احتسابی نظام میں تاریخی پیش رفت ہوئی ہے۔
اس مقصد کے لیے لاہور ہائی کورٹ کے آڈٹ سیل میں پہلی بار پاکستان آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس سروس کے ماہر افسران کو تعینات کر دیا گیا ہے۔
گریڈ 20 کے محمد علی آصف گیلانی کو چیف فنانس اینڈ اکاؤنٹس آفیسر جبکہ گریڈ 19 کے سعد فاروقی کو چیف انٹرنل آڈیٹر کے عہدے پر تعینات کیا گیا ہے۔
دونوں افسران نے اپنے فرائض کی انجام دہی کا آغاز کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ اقدام عدالتی مالی معاملات میں مکمل شفافیت، پیشہ ورانہ معیار، اور ادارہ جاتی احتساب کے فروغ کی ایک بڑی مثال قرار دیا جا رہا ہے۔
ماہر اور تربیت یافتہ افسران کی تعیناتی سے عدالتی وسائل کے مؤثر استعمال، غیر ضروری اخراجات کی روک تھام، اور قومی سرمائے کی بچت ممکن ہو گی۔
ادارہ جاتی ماہرین کے مطابق چیف جسٹس عالیہ نیلم کی زیر قیادت لاہور ہائی کورٹ ایک ایسا ماڈل قائم کر رہی ہے جو مستقبل میں دیگر صوبائی عدالتی اداروں کے لیے بھی شفاف طرزِ حکمرانی کا نمونہ بن سکتا ہے۔
جڑے رہیں ملکی وغیر ملکی تجزیاتی تازہ ترین خبروں کے لئے
ہر خبر کا رخ سچ کی جانب نیوز سینٹرز پاکستان
